Breaking News
recent

حکومت نے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت غداری کیس کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت کے قیام کانوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے تین ججز کے ناموں کی منظوری دیدی ہے .

حکومت نے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت غداری کیس کی سماعت کے لیے خصوصی عدالت کے قیام کانوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے تین 

ججز کے ناموں کی منظوری دیدی ہے ،خصوصی عدالت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں کا م کرے گی بلوچستان ہائیکورٹ کی جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اورلاہور ہائیکورٹ کے جسٹس یاورعلی خصوصی عدالت کے ارکان ہوں گے،منگل کووزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق وزیراعظم ف پاکستان کو سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت غداری کیس کیلئے خصوصی عدالت کے قیام کیلئے پانچوں ہائیکورٹس کی جانب سے ایک ایک جج کا نام موصول ہوا تھا ٗرجسٹرار سپریم کورٹ نے پانچوں نام سیکرٹری قانون کو بھجوا دیئے تھے مذکورہ پانچ ججوں میں سے تین ججز پر مشتمل خصوصی عدالت قائم کی گئی ہے ٗ تین ججوں میں سے سینئر ترین جج سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب خان ہیں جو خصوصی عدالت کے سربراہ ہوں گے، سابق صدر جنرل ر یٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے وزارت قانون کی جانب سے خصوصی ٹربیونل قائم کرنے کیلئے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے ہائی کورٹس کے ججوں پر مشتمل 3 رکنی بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی گئی تھی جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان سے ایک ایک جج کا نام مانگا تھا۔منگل کومذکورہ نام موصول ہونے پر رجسٹرارسپریم کورٹ نے وزارت قانون کو بھجوادئیے تھے جس پروزیراعظم آفس نے سپریم کورٹ کی طرف سے بھجوائے گئے پانچ ناموں میں سے خصوصی عدالت کے لیے تین ناموں کی منظوری دیدی ہے ،ججوں کا تعین سنیارٹی کی بنیاد پر کیاگیاہے ۔قبل ازیں سپریم کورٹ آنے منگل کی شب مذکورہ ناموں میں سے تین ناموں کی منظوری د
B A Baloch

B A Baloch

No comments:

Powered by Blogger.